کوہ سلیمان کی تعلیمی پسماندگی
ڈیرہ غازیخان اور راجنپور کے قبایلی علاقہ جات کے باسیوں کے شناختی کارڈ پرجس طرح علاقہ غیر لکھا جاتا تھا کوہ سلیمان کے ان علاقوں کو تعلیمی لحاظ سے ہمیشہ اسی طرح غیر اورپسماندہ رکھا گیا ہے یہاں پر پہلے تو کچھ علاقوں میں سکول سرے سے تھے ہی نہیں جن علاقوں میں تھے بھی وہ بند پڑے ہوئے تھے کوہ سلیمان کے بیٹے اور بیٹیاں تعلیم کےلیے ترس رہے تھے لیکن ان سکولوں کو یا تو وڈیروں اور جاگیر داروں نے اپنا بیھٹک بنایا ہوا تھا یا پھر مویشی خانہ
کوہ سلیمان کے بیشتر علاقے ایسے بھی ہیں جہاں مڈل اور ہائی سکول نام کی کوئی چیز نہیں ہے ۔لوگ تعلیم سے ناواقف ہیں ، جن بچوں اور بچیوں کی پڑھنےکی عمر ہے وہ مال مویشی چرانے پر مجبور ہیں اور جنگلوں سے چھولہا جلانےکےلیے لکڑیاں چنتی نظر آتی ہیں جو بحثیت ایک قوم اکیسویں صدی میں ہمارے لیے ایک المیہ سے کم نہیں۔ھمارے بدقسمتی تو دیکھیے پورے کوہ سلیمان (ٹرائبل ایریا ڈی جی خان اور راجنپور )میں کوئی بھی بوائز اور گرلز کالج نہیں ہے جو حکمرانوں کے منہ پر ایک تامانچہ ھے
علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے(القرآن)
ماں کی گود سے لےکر قبرتک علم حاصل کرو(الحدیث)
فرانس کے بادشاہ نپولین کا قول ہے:
(آپ مجھے تعلیم یافتہ مائیں دو میں آپ کو ترقی یافتہ قوم دوں گا)
جب تک تعلیم یافتہ مائیں اور بیٹیاں نہیں ہوں گی تب تک ترقی یافتہ قومیں نہیں بنتی۔
جب بات آتی ہے بچیوں کی تعلیم کے حوالے سے تو کوہ سلیمان کے بیٹیوں کی بدقسمتی کہیں یا حکمرانوں کی نااہلی ۔ کوہ سلیمان کے بچیوں کو ہمیشہ تعلیم نام سے آج تک ناواقف رکھا گیا ہے ۔کوہ سلیمان میں گرلز پرائمری سکول چند گنے چنے تو ہیں لیکن مڈل سکول نہ ہونے کے برابر ہیں اور گرلز ہائی سکول اور کالج تو سرے سے ہے ہی نہیں
کوہ سلیمان میں تعلیمی مسائلوں کی انبار ہے ان میں سے سب بڑا مسلہ اسکولوں میں اساتذہ کا نہ ہونا ہے۔کوہ سلیمان میں پڑھانے والے تقریباً تمام اساتذہ شہروں میں رہتے ہیں۔وہ اپنی مرضی و منشا پر سکولوں میں آتے ہیں لیکن مستقل حاضری یقینی نہیں بناتے ہیں جس سے سکولوں میں پڑھنے والے بچوں اور بچیوں کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے
مسائل کی کچھ وجوہات درج ذیل ہیں
١: سکولوں کا دور دراز علاقوں میں ہونا
٢: ہائی سکولوں کی کمی
٣: گرلز اور بوائز کالجز کا نک ھونا
٤: لوگوں میں شعور کی کمی
٥: گھوسٹ اساتذہ کی موجودگی
٦: پورے علاقے میں تعلیمی ماحول کا نہ ہونا
٧: اساتذہ نہ ہونے سبب اسکولوں کی بندش
٨: اسکولوں میں سہولیات کا فقدان وغیرہ
تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے اور مسائل کی حل کےلیے تجاویز درج ذیل ہیں:
١: حکومت کو چاہیے تمام علاقوں میں پرائمری ، مڈل اور ہائی سکول قائم کرے
٢: تمام علاقوں میں گرلز اور بوائز کالجز بنائے جائیں
٣: کوہ سلیمان کے لوگوں میں تعلیم سے متعلق آگاہی مہم چلایا جائے اس مہم میں طلباء کو بھی شامل کیا جائے
٤: حکومت کو چاہیے کہ گھوسٹ اساتذہ کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائے
٥: حکومت کو چاہیےعلاقہ وائز کمیٹیاں بنائی جائیں جس میں سٹوڈنٹس کو بھی نمائندگی دی جائے
٦: اساتذہ کو چاہیے کہ وہ ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر قومی مفادات کا سوچیں اور اپنے مستقبلوں کو تعلیم کی روشنی سے منور کریں
عزیز طلباء
آج آپ کے قوم کو تعلیمی پسماندگی کے ذریعے پیچھے دکھیلا جارہا ہے ، آگے بڑھیں ان قوتوں کا مقابلہ کریں تعلیمی میدان میں اپنے قوم کو دنیا کے مقابل لا کھڑا کریں اور سب سے پہلے انفرادی سطح پر اپنے اندر قومی شعور لے کر آئیں۔

Baloch Students Action Committee is a Student political organization that aims to work for the betterment of Education in Balochistan and politicizing the youth