انتظامیہ کیجانب سے گومل یونیورسٹی کے طالبعلموں کیساتھ ناروا سلوک اور بے دخل کرنا نہایت ہی افسوسناک ہے. بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی
19/02/2020
بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں گومل یونیورسٹی کے طالبعلموں کیساتھ ناروا سلوک اور جامعہ سے بے دخلی کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پُرامن احتجاج کسی بھی شہری کا آئینی اور جمہوری حق ہے. گومل یونیورسٹی کے پُر امن اجتجاجی طالبعلموں پر انتظامیہ کی جانب سے لاٹھی چارج اور سلاخوں کے نظر کرنے کے بعد یونیورسٹی سے بے دخل کرنا نہایت ہی افسوسناک ہے.
انھوں نے مزید کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے تعلیمی اداروں کے بجٹ میں کمی کی وجہ سے تعلیمی اداراے آئے روز خسارے کی نظر ہو رہے ہیں جس کا خمیازہ طالبعلموں کو فیسوں میں اضافے کی شکل میں بھگتنا پڑ رہا ہے. چند روز قبل بولان میڈیکل کالج کے طالبعلموں کیجانب سے بھی فیسوں میں بے انتہا اضافے کیخلاف پُرامن مظاہرہ کرنے پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دھاوا بول کر طالبعلموں کو گرفتار کیا گیا اور گومل یونیورسٹی میں ہونے والا واقعہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے.
اپنے بیان کے آخر میں انھوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے طالبعلموں کو زدوکوب کرنے کے بجائے ملک میں تعلیمی اصلاحات کےلیے عملی اقدامت کیے جائیں. تسلسل کیساتھ فیسوں میں اضافے کو روکنے کےلیے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کیجائے اور گومل یونیورسٹی کے بے دخل کیے گئے طالبعموں کے دوبارہ سے اندراج اور اُن پر لاگو کی گئی جرمانوں کو جلد از جلد واپس لیا جائے.

Baloch Students Action Committee is a Student political organization that aims to work for the betterment of Education in Balochistan and politicizing the youth