عبدالوہاب سیاہل اور فیروز بلوچ کو بازیاب کیا جائے۔
عبدالوہاب سیاہل بلوچ اور فیروز بلوچ کی عدم بازیابی کے خلاف کراچی میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی
16/01/2020
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ عبدلالوہاب سیاہل بلوچ اور فیروز بلوچ تنظیم کے مرکزی ذمہ دار تھے جنہیں مختلف علاقوں سے ماورائے عدالت گرفتار کرکے لاپتہ کیا گیا ہے۔
فیروز بلوچ کو اکتیس مئی دو ہزار انیس کو انکے کزن جمیل بلوچ کے ساتھ قلات کے مقام پر ماورائے عدالت گرفتار کیا گیا جبکہ وہاب بلوچ کو دس دسمبر دو ہزار انیس کو گوادر کے مقام سے لاپتہ کیا گیا۔
فیروز بلوچ کے ساتھ گرفتار ہونے والے جمیل بلوچ کی بازیابی خوش آئند ہے لیکن سات مہینوں سے لاپتہ فیروز بلوچ اور ڈیڑھ مہینے سے لاپتہ وہاب بلو چ ابھی تک بازیاب نہیں ہو سکے۔
مرکزی ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی طالبعلموں کی منظم طلبہ آرگنائزیشن ہے جو بلوچستان سمیت پورےپاکستان بھر میں اپنی علمی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں ۔تنظیم کا مقصد طالب علموں کے اندر علمی و فکری صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے۔تاکہ ایک پرسکون معاشرہ قائم ہوسکے۔
لیکن تنظیم کے مرکزی رہنماؤں کی گرفتاری کی وجہ سے ہم ایک غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے اور طلباء ایک بے وجہ خوف کا شکار ہوچکے ہے۔
وہاب بلوچ کی گرفتاری کو ڈیڑھ مہینے کا عرصہ گزرچکا ہےلیکن انہیں نہ منظر عام پہ لایا گیا ہے اور نہ ہی اہلخانہ کو انکے بارے کوئی اطلاع دی گئی ہیں بلکہ اسکے برعکس یقین دہانی کے باوجود ابھی تک کچھ عمل درآمد نہیں ہوا ہے
ترجمان نے بیان کے آخر میں کہا کہ تنظیم نے وہاب بلوچ کی گرفتاری کے خلاف کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس اور احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تاکہ وہاب بلوچ کی باحفاظت بازیابی ممکن ہوسکے لیکن انہیں ابھی تک منظر عام پہ نہیں لایا گیا جو ہمارے لئے تشویشناک ہے۔
عبدالوہاب بلوچ،فیروز بلوچ،ماجد بلوچ اور دیگر بلوچ سیاسی اسیران کی بازیابی کے لئے18 جنوری کو کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اہم اہل قلم دوست انسانوں سے اپیل کرتے ہیں وہ اس احتجاجی مظاہرہ میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں۔

Baloch Students Action Committee is a Student political organization that aims to work for the betterment of Education in Balochistan and politicizing the youth