علمی و ادبی پروگرامز کے انعقاد سے ہی طالب علموں کے شعور میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔شبیر بلوچ
27/01/2020
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی حیدرآباد زون کا جنرل باڈی اجلاس زیر صدارت مرکزی انفارمیشن سیکرٹری شبیر بلوچ منعقد ہوا۔اجلاس کے مہمان خاص سابق چئیرمین رشید کریم بلوچ تھے۔
اجلاس میں مختلف ایجنڈے زیر بحث رہے جن میں تعارفی نشست، تنظیمی امور و آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈوں پر تفصیلی روشنی ڈالنے کے بعد نئی کابینہ تشکیل دی گئی اور حیدرآباد زون کو مزید فعال بنانے اور سندھ کے دیگر تعلیمی اداروں میں تنظیم کو فعال کرنے کے لئے فیصلے لئے گئے۔
تنظیمی امور کے ایجنڈے پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری شبیر بلوچ نے کہا کہ علم و ادب قوموں کا وسیلہ ہوتا ہے۔جو قومیں علم و ادب کے میدان میں پسماندہ رہتی ہیں تو تاریخ انہیں اپنے صفحوں سے نکال پھینک دیتی ہیں۔اور دنیا میں جن قوموں نے علم و ادب کے ہتھیار کو استعمال کیا ترقی و کامیابی انکا مقدر بنی۔
علم و ادب کے جستجو کو اپنا کر ہی ہم اپنے معاشرے میں صحت مندانہ سرگرمیوں کو فروغ دے سکتے ہیں۔جو مستقبل میں نئی نسل کو سیراب کرکے ایک نئی جستجو کی راہوں کا تعین کردیتی ہیں۔
شبیر بلوچ نے مذید کہا کہ طلبا ء سیاست کے ذریعے ہم اپنے جمہوری حقوق کے لئے پر امن جدوجہد کرسکتے ہیں۔طلباء سیاست کے ذریعے ہم طالب علموں کو درپیش مسائل کا تدارک کرسکتے ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رشید کریم بلوچ نے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی میں شمولیت ایک اعزاز کی بات ہے کیونکہ تنظیم بلوچ طالب علموں کے امید کا مرکز ہے جو گذشستہ دس سالوں سے طالب علموں کے حقوق کی ترجمانی کے فرائض نبھا رہی ہیں۔اب حیدر آباد زون کے دوستوں کی بڑی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ تنظیم کے اس سفر کو پورے سندھ میں پھیلائیں اور تنظیم کی پالیسیوں تربیتی پروگراموں کو بہتر انداز سے فعال کریں۔
آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے پہ غور و خوض کے بعد مستقبل کے حوالے پالیسیوں کو حتمی شکل دی گئی اور آخر میں صلاح و مشورے سے کابینہ کی تشکیل عمل میں لائی گئی۔جس میں ارشاد بلوچ صدر نائب صدر محمد اقبال جنرل سیکرٹری حفیظ بلوچ ڈپٹی جنرل سیکرٹری اویس بلوچ جبکہ انفارمیشن سیکرٹری فدا بلوچ منتخب ہوئے۔
تنظیم کے کتاب کارواں کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے حیدرآباد بک فیئر کا انعقاد کیا جائے۔

Baloch Students Action Committee is a Student political organization that aims to work for the betterment of Education in Balochistan and politicizing the youth