بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا چوتھا مرکزی کمیٹی اجلاس منعقد
یوم عالمی مادری زبان کی مناسبت سے شال میں مرکزی سیمینار کا اہتمام کیا جائے گا.
11/02/2020
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا چوتھا مرکزی کمیٹی اجلاس زیر صدارت مرکزی چیئرمین ڈاکٹر نواب بلوچ منعقد ہوا۔اجلاس میں سابقہ تنظیمی رپورٹ، تنقیدی نشست، تنظیمی امور اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے۔
اجلاس میں مرکزی رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج تعلیمی اداروں میں طالبعلموں کو مختلف مسائل درپیش ہیں اور نوجوانوں کو سیاست اور شعوری جدوجہد سے کنارہ کش اختیار کرنے کے لیے آئے روز نت نئے ہتھکنڈوں کا استعمال تسلسل کیساتھ جاری ہے۔ طلبہ سیاست پر قدغن عائد کرنے کی وجہ سے طلبہ کے اندر بے چینی اور ذہنی الجھن جنم لے رہی ہے جو مستقبل میں طالبعلموں کو معاشرے میں فعال کردار ادا کرنے کے بجائے انھیں فردی حوالے سے ایک مادہ پرست سوچ کیجانب حائل کرنے کی سازش ہے.
مرکزی رہنماؤں نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ سیاست ایک سائنس ہے اور ہمارا بنیادی مقصد سماج کے اندر ہونے والی تبدیلیوں کو سائنسی بنیادوں پر پرکھنے کے لیے طالبعلموں میں سیاسی شعور کو پروان چڑھانے کےلیے جدوجہد ہے۔ ماضی میں طلبہ یونین جامعات میں طالبعلموں کی سیاسی اور سماجی تربیت کے لیے جدوجہد کرتے تھے لیکن جامعات کے احاطوں میں طلبہ یونین اور طلبہ تنظیموں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر کے طالبعلموں کی سیاسی پروش پر قدغن عائد کی گئی ہے۔ طلبہ تنظیموں کے انھی سیاسی اور علمی سرگرمیوں کیوجہ سے طالبعلموں کے اندر ترقی پسند رجحانات کا جنم ہوتا تھا لیکن آج تعلیمی اداروں میں حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے “سیاست گریز” رجحانات کو جنم دینا طلبہ کے سیاسی و شعوری ماحول کو ختم کرکے جامعات میں شدت پسندانہ اور قدامت پسند ماحول جنم دیا جارہا ہے۔ طلبہ تنظیموں کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کیوجہ سے طالبعلم منفی رجحانات کے مرتکب ہو رہی ہیں اور اس طرح کی پابندیاں نوجوانوں کو مزید ذہنی پسماندگی کیجانب دکھیل رہے ہیں.
مرکزی رہنماؤں نے مزید کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی طلباء کے اندر علمی اور سیاسی ماحول کو پروان چڑھانے کیلیے تسلسل کیساتھ اسٹیڈی سرکلز اور سیمینارز کا اہتمام کرتی آرہی ہے۔ طالبعلموں میں کتاب کلچر کو پروان چڑھانے اور فروغ دینے کے لیئے “بلوچستان کتاب کاروان “ کے نام سے تربت سے لیکر راجن پور تک بُک سٹال کا اہتمام کر چکی ہے۔ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کتب میلہ منعقد کرکے کتاب کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں اہم کردار اداکیا ہے ۔ سیمینار اور تربیتی پروگرام کے ذریعے اہم سیاسی اور علمی موضوعات کو بحث کا حصہ بنایا ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی چیئرمین ڈاکٹر نواب بلوچ نے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بطور ایک ذمہ دار تنظیم تعلیمی اداروں کے اندر علمی, تخلیقی اور تحقیقی ماحول کو پروان چڑھانے کے لیے انتھک جدوجہد کرتا آ رہا ہے جو تسسل کیساتھ جاری ہے۔ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی یہ اعادہ کرتی ہے کہ تنظیمی سرگرمیوں کی اس تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے تنظیم کو شعوری بنیادوں پر مزیدمستحکم کرنے کے لیئے جدوجہد میں تیزی لائی گی۔ نوجوانوں کو سیاسی اور علمی ماحول مہیا کر کے ترقی پسند رجحانات اور صحت مندانہ سرگرمی کو پروان چڑھانے میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔
اجلاس میں تمام تنظیمی سرگرمیوں پرسیر حاصل بحث کے بعدآئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا جس میں مندرجہ ذیل فیصلے کیے گئے۔ تنظیم کے مرکزی میگزین نوشت کے نام سے منسوب اسٹڈی سرکلز سیریز “نوشت اسٹڈی سرکل” کا آغاز کیا جائے گا جس کے ذریعے تعلیمی اداروں میں علمی و سیاسی مباحث کے ماحول کو مستحکم کیا جائے گا۔ جبکہ “بلوچستان کتاب کارواں فیز iii کا بھی جلد آغاز کیا جائے گا۔ یوم عالمی مادری زبان کی مناسبت سے شال میں مرکزی سیمینار کا اہتمام کیا جائے گا جبکہ دو مارچ یوم بلوچ ثقافت کے حوالے سے کراچی میں سیمینار کیا جائے گا۔ آخر میں مرکزی کمیٹی کے اکثریتی رائے سے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی ڈیرہ غازی خان زون کے جنرل سیکریٹری آصف بلوچ اور خضدار زون کے صدر خالد بلوچ کو مرکزی ورکنگ کمیٹی کے ممبر منتخب کیے گئے۔

Baloch Students Action Committee is a Student political organization that aims to work for the betterment of Education in Balochistan and politicizing the youth