تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کے خلاف بھرپورجدوجہد کریں گے۔بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی
28/11/2019
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں گورنر سیکرٹیریٹ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان وفاق کے نمائندوں کے آگے بے بس و لاچار ہے اور انہی کے ایماء پر بلوچستان یونیورسٹی میں رونماء ہونے والے جنسی ہراسانی کے واقعے کو دبانے کے لئے مختلف سازشیں ترتیب دے رہی ہیں تاکہ طالب علم بلوچستان یونیورسٹی کے اسکینڈل کے حوالے سے منتشر ہو کر چپ سادھ لیں اور انتظامیہ اپنے من مانے فیصلے طلباء پر با آسانی مسلط کرتی رہے۔
بلوچستان یونیورسٹی میں اس طرح کے واقعے کا رونماء ہونا اور اس واقعے پر کوئی خاطر خواہ عملی کاروائی کرنے کے بجائے
آئے روز اسطرح کے نوٹسز کا جاری ہونا طلباء کو مزید خوف میں مبتلا کرنے کے مترادف ہے۔ایسے نوٹسزسے صاف واضح ہوتا ہے کہ حکومتی ادارے اور تعلیمی انتظامیہ اس مسئلے کو دبانے کے لئے کوشش کررہے ہیں جس کی ہم نہ صرف مذمت کرتے ہے بلکہ ان تمام اقدامات کے خلاف بھرپور جدوجہد کرینگے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی تخلیق و تحقیق کا مرکز ہے جہاں ہزاروں طالب علم زیر تعلیم ہے جن میں مختلف سیاسی تنظیموں سے وابستہ طالب علم سیاسی سرگرمیوں کے ذریعے اپنے کیڈروں کی سیاسی نشوونما ء کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں جو ان کا آئینی و قانونی حق ہے۔اس طرح کے غیر آئینی فیصلوں سے طلبہ کی حق تلفی کرکے بلوچستان حکومت مستقبل کے معماروں کی سیاسی تربیت کے عمل کو روکنا چاہتی ہے تاکہ ایک سیاسی نا پختگی کے فضا کو قائم کرکے حالیہ اسکینڈل کو دبایا جاسکے۔
طلبہ سیاست پر پابندی، تعلیمی اداروں میں سیاسی سرکلز پر پابندی، تعلیمی اداروں کو سیکورٹی فورسز کی چھاؤنی میں تبدیل کرنا، یونیفارم کی شرائط اور اس جیسے ان گنت پابندیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ تعلیم کے نام پر محض طلباء کو ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔
طلبا ء سیاست پر پابندی کے اثرات مستقبل میں قومی سیاسی بحران کی شکل اختیار کریں گے جن سے غیر سیاسی روئیوں کے جنم لینے کے امکانات مزید بڑھ جائیں گے جسکی ذمہ داری حکومت بلوچستان اور اسکے متعلقہ اداروں پر عائد ہوگی۔
ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں طالب علموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان مشکل حالات میں حوصلہ اور صبر و تحمل کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئیے بلکہ ہمت اور مستقل مزاجی سے انتظامیہ اور حکومت کی ملی بھگت کے خلاف جدوجہد کرکے تعلیمی اداروں میں سیاسی سرکلز اور اپنے سرگرمیوں کی بحالی کو یقینی بنانے کی کوشیشں کرنی چاہئیے۔

Baloch Students Action Committee is a Student political organization that aims to work for the betterment of Education in Balochistan and politicizing the youth