پریس ریلیز
احتجاجی مظاہرہ
21/10/2019
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کراچی زون اور پراگریسو سٹوڈنٹس فیڈرشن کی جانب سے بلوچستان یورنیوسٹی میں ہونے والے ویڈیو اسکینڈل کےمنظرِ عام پر آنے خلاف کراچی یورنیورسٹی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں طلباء و طالبات سمیت مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے طُلباء رہنماؤں نے کہا کہ گُزشتہ روز بلوچستان یونیورسٹی میں ہونے والا یہ واقعہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے کافی گھناؤنا اور غیر خلاقی عمل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے. بلوچستان یونیورسٹی جیسے مقدس درسگاہ میں انتظامیہ کی جانب سے اس غیر اخلاقی اور گھناؤنے اقدام نے طلباء و طالبات کے ذہنوں میں خوف کے ماحول کو جنم دیا ہے جس کے کافی بھیانک نتائج دیکھنے کو مل رہے ہیں. انتظامیہ کیجانب سے جامعہ بلوچستان میں اس سے پہلے بھی جنسی ہراساں کرنے کے واقعات رونما ہوئے جن کیخلاف کوئی خاطر خواہ کاروائی نہیں کی گئی. انتظامیہ اور حکومتی اداروں کی بے حسی اور نالائقی کا مکمل فائدہ جامعہ میں موجود اس منظم گروہ نے اٹھایا اور طلبہ و طالبات کو مخلتف ذہنی اذیتوں میں مبتلا کرنے میں کوئی کسر تک نہیں چھوڑی.
بلوچستان میں خواتین پر تیزاب پاشی سے لیکر جنسی ہراساں کرنا ایک سنگین مسلہ اختیار کرچکاہے. ہمیں معاشرے کے ایک ذمہ دار فرد کی حیثیت سے ہمہ وقت یہ بات ذہن نشین کرنی چاہیے کہ مقدس اداروں میں اس طرح کے واقعات رونما ہونا معاشرے میں پستی اور زوال کی نشانی ہیں. حالاتِ حاضرہ پر اگر نظر دوڑائ جائے تو اس طرح کے واقعات کی جڑیں کہیں اور پنہاں ہیں اور اِن مسائل کا حل صرف انتظامیہ کو بر طرف کرنے میں نہیں بلکہ مستقبل کے ادراک اور پیش بینی کے ساتھ مکمل باعلم اور باخبر ہوکر سیاسی طور پر ان مسائل کا ادارک کرنے سے ہی ہوگا۔
انھوں نے مزید کہاکہ گُزشتہ روزگورنر ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک حکم نامے کے مطابق بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اقبال نے اپنے عہدے سے عارضی دستبرداری اختیار کر لی ہے، جسے جامعہ کے چانسلر گورنر آف بلوچستان نے منظور کر نے کیساتھ ساتھ ایف -آئی – اے کی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جس نے وی سی سمیت اس سکینڈل میں ملوث تمام کرداروں کو اُن کی عہدوں سے برخاست کیا ہے.
آخر میں رہنماؤں نے شرکاء کو متوجہ کرتے ہوئے کہا ہمارا حقیقی جدوجہد وائس چانسلر اور دیگر عہدیداروں کو اُن کے عہدوں سے برطرفی نہیں بلکہ تعلیمی اداروں میں طلبہ یونینوں کی بحالی کیساتھ بلوچستان کے جامعات میں ایک ایسے ماحول کی پرورش کرنے کےلیے جدوجہد ہے جہاں طالبعلم ایک تعلیم دوست فضا میں رہ کر علمی اور فکری حوالے سے نشوونما کرکے ملک و قوم کی ترقی میں قلیدی کردار ادا کریں.

Baloch Students Action Committee is a Student political organization that aims to work for the betterment of Education in Balochistan and politicizing the youth