پنجاب یونیورسٹی لاہور میں بلوچ طالب علموں پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی
26/09/2019
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے اخباری بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی لاہور میں بلوچ کونسل کے چئیرمین پر جمعیت کے ڈنڈہ بردار ونگ کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں اس طرح کے واقعات کا رونماء ہونا انتظامیہ کی ناکامی کو عیاں کرتی ہیں لیکن متعدد بار اسی تعلیمی ادارے میں بلوچ طالب علموں پر ہونے والے حملے سے یہ عیاں ہوتا ہے کہ بلوچوں پر تعلیم کے دروازے بند کرنے کی گہری سازش کی جارہی ہے جس میں تعلیمی ادارے کی انتظامیہ بھی ملوث ہے جس کی شدید الفاظوں میں مذمت کرتے ہیں۔
ڈنڈہ بردار ونگ کو تعلیمی اداروں میں اس طرح کی کھلی چھوٹ دینا تعلیم دشمنی کے زمرے میں آتا ہے جہاں ایک تنظیم طاقت کے بل بوتے پر مظلوم اقوام کے طالب علموں کو کنٹرول کرنے کی پالیسیوں کو تقویت فراہم کرتے ہو۔
ترجمان نے مذید کہا کہ ہم نے تعلیمی اداروں میں بلوچ طالب علموں پر حملوں کے متعدد واقعات پر احتجاج کرکے اس بات کی طرف توجہ مبذول کرانی کی کوشش کی کہ مظلوم اقوام کے طالب علموں کو تعلیمی اداروں میں تحفظ فراہم کی جائیں تاکہ وہ لڑائی جھگڑوں سے دور رہ کر اپنی تعلیم پر توجہ مرکوز رکھ سکیں لیکن انتظامیہ کی عدم دلچسپی کی وجہ سے بلوچ طالب علموں کو تحفظ فراہم نہیں کیا جارہا جو ایک گہری سازش کا شاخسانہ ہے۔
بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں سہولتوں کی عدم فراہمی اور بلوچستان کے ناگفتہ حالات کی وجہ سے کئی طالب علم کراچی اور پنجاب کے جامعات کا رخ اختیار کرتے ہیں تاکہ اپنی تعلیم کو جاری رکھ سکیں لیکن یہاں بھی انکے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے اور انہیں تعلیم سے دور رکھنے کی سازشوں کو تقویت فراہم کی جارہی ہے۔
ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں،وزیر اعلی پنجاب اور دیگر انتظامیہ اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ڈنڈہ کلچر کی بیخ کنی کی جائے اور مظلوم بلوچ طالب علموں کو پنجاب کے تعلیمی اداروں میں تحفظ فراہم کی جائے۔

Baloch Students Action Committee is a Student political organization that aims to work for the betterment of Education in Balochistan and politicizing the youth