بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا دوسرا مرکزی کونسل سیشن بنام اسیرِ آگاہی سابق وائس چیئرمین فیروز بلوچ, بیاد شہید پروفیسر رزاق بلوچ بلوچ مارچ 2021 ء کو کراچی میں منعقد کیا جائے گا۔
معزز صحافی حضرات!
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بلوچستان سیمت ملک بھر میں متحرک طلبہ تنظیم کے طور پر اپنی سرگرمیاں سر انجام دینے کے ساتھ ساتھ بلوچ نوجوانوں میں نیشنل ازم کے نظریات کو اجاگر کرنے کیلیے کوشاں رہا ہے۔بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا قیام 2009 ء میں بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن اینڈ انجنئیرنگ ٹیکنالوجی (بیوٹیمز) میں لایا گیا۔بساک نے اپنے قیام کے بارہ سالوں میں مختلف پروگراموں اور لیڈرشپ کے زریعے بلوچ طلباء سے جڑے رہنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی اپنے قیام کے چند عرصے تک بلوچستان کے دو تین جامعات تک محدود رہی مگر تنظیمی ممبران کی انتھک محنت کی بدولت تنظیمی ساخت آج تیرہ زون اور درجنوں یونٹ پر منقسم ہے. محنتی اور نظریاتی ممبران کی جدوجہد کے بدولت آج تنظیمی ساخت بلوچستان سمیت دیگر صوبوں میں بھی وجود رکھتی ہے کیونکہ تنظیم یہ سمجھتی ہے کہ بلوچ طلباء کے مسائل محض بلوچستان تک محدود نہیں بلکہ ہر جگہ جہاں بلوچ طلباء زیر تعلیم ہیں وہاں انہیں بہت سے مشکلات کا سامنا ہے اور ان کے تعلیمی مسائل ایک ہیں. ان مسائل کے حل کیلیے تنظیم اپنے پلیٹ فارم اور بعض دیگر الائنسز کے زریعے مشترکہ جدوجہد کرتی نظر آتی ہے کیونکہ بساک کی آئین میں یہ بات واضح طور پر درج ہے کہ وہ دیگر طلباء تنظیموں کے ساتھ اپنی روابط قائم کرکے کسی بھی تعلیمی مسائل کے حل کے لئے مشترکہ لائحہ عمل طے کرسکتی ہے۔یہ ایک حقیقت ہے جن تعلیمی اور شعوری مقاصد کے لئے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا، بساک ان مقاصد کو بھرپور توانائی بخش رہی ہے۔روز اول ہی سے تنظیم بلوچستان بھر میں لائبریری مہم، بلوچ طلباء میں کتاب کلچر کے پروان اور دیگر شعوری پروگراموں کے زریعے بلوچ نوجوانوں کی امیدوں کو روشن کرتی آرہی ہے جو آج تا ہنوز جاری ہے۔
معزز صحافی حضرات!
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی ایک بامقصد طلباء تنظیم ہے جو بلوچستان سمیت ملک بھر میں بلوچ طلباء کے تعلیمی مسائل اور ان کے حل، تعلیمی میدان میں طلباء کی راہنمائی اور ان کو قومی شعور سے لیس کرنے کیلیے اپنے تربیتی پروگرامز کے زریعے کوشاں عمل ہے۔بساک روز اول سے ہی بلوچ طلباء کے آئینی اور جمہوری حقوق کے لئے جدوجہد کرتی آرہی ہے۔بساک کے بارہ سالہ دورانیہ میں جہاں بھی بلوچ طلباء کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا وہاں تنظیم نے اپنے کارکنان کے زریعے ہر اول دستہ کی مانند آئینی زرائع سے پرامن جدوجہد کی اور مسائلِ کے حل کیلیے عملی طور پر کوششیں کیں ہیں۔جہاں تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی تھی اور طلباء کو اپنے آئینی حقوق کیلیے آواز اٹھانے کی اجازت نہ تھی وہاں بساک کے مخلص اور سیاسی کمٹمنٹ سے لیس ساتھیوں نے طلباء کے اندر خوف کے فضا کو ختم کردیا اور پھر سے سیاسی سرگرمیوں کو شروع کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا جس کے نتائج ہمیں پچھلے دو تین سالوں سے بلوچ طلباء کے اپنے تعلیمی مسائل کے لیے جدوجہد سے نظر آتا ہے۔
معزز صحافی حضرات!
تنظیم نے مختلف ارتقائی مراحل طے کرتے ہوئے 2018 میں اپنا پہلا مرکزی کونسل سیشن بنام مبارک قاضی اور بیاد یوسف عزیز مگسی منعقد کیا جس میں مرکزی چیئرمین ڈاکٹر نواب بلوچ، مرکزی جنرل سیکریٹری سلمان بلوچ سمیت دیگر مرکزی رہنماء منتخب ہوئے۔تنظیمی عہدیداران نے گزشتہ دو سال میں تنظیم کو فعال بنانے اور تنظیمی سرگرمیوں کو تیز تر کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اس عرصے میں تنظیم کے مختلف شہروں میں نئے زونز قائم کیے گئے اور مختلف جامعات میں ممبر سازی بھی کی گئی۔تنظیم کی جانب سے اس عرصے میں بلوچ طلباء کیلیے مختلف علمی،ادبی اور سیاسی پروگرامات کا انعقاد کیا گیا کیونکہ تنظیم یہ بات بخوبی سمجھتی ہے کہ کارکنان ہی تنظیم کے کل اثاثہ ہیں اور کارکنان کی تربیت تنظیم کہ اولین ترجیح ہے۔تنظیم نے اس مختصر دورانیہ میں مختلف موضوعات پر سینیمارز منعقد کیے اور تعلیمی میدان مَیں طلباء کے راہنمائی کیلیے کیرئیر کونسلنگ پروگرامز منعقد کیے گئے۔اسکے علاوہ بلوچستان بھر میں لائبریریوں کے فعالیت کے لیے بلوچستان کتاب کاروان کے سلسلے میں مختلف شہروں میں ”بُک اسٹال” لگائے گئے اور تنظیم کی جانب سے حالیہ ”کتاب عطیہ مہم” کتاب دوستی کی واضح مثال ہے جہاں تنظیم کے سابق وائس چیئرمین فیروز بلوچ کے نام کتاب عطیہ کرنے کے ساتھ کتابوں اور لائبریریوں کے لئے فنانس مہیا کرنے کیلئے قوم سے استدعا کی گئی اور تنظیم کے تمام زونز کی جانب سے کتاب ڈونیش کیمپس کا انعقاد کیا گیا اور طلبا و طالبات اور دیگر طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے اس کتاب کلچر مہم کی پذیرائی کی اور تنظیمی سرگرمیوں کو خوب سراہا. اس کے علاوہ تنظیمی لٹریچر میں اہم کامیابی نووشت کا اجراء تھا۔
معزز صحافی حضرات!
بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی ایک منظم طلبا تنظیم ہے جسکی بنیادیں ایک مضبوط آئینی ڈھانچے میں پیوست ہیں۔بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی اِس پریس کانفرنس کے توسط سے یہ اعلان کرتی ہے کہ تنظیم کا دوسرا مرکزی کونسل سیشن آئین کے رو سے بنام اسیرِ آگاہی سابق مرکزی وائس چیئرمین فیروز بلوچ, بیاد شہید پروفیسر رزاق بلوچ مارچ 2021 کو کراچی میں منعقد کیا جائے گا۔

Baloch Students Action Committee is a Student political organization that aims to work for the betterment of Education in Balochistan and politicizing the youth