پنجاب کے میڈیکل کالجز میں بلوچستان کی مختص نشستوں کا خاتمہ قابل قبول نہیں ہے.
بی ایس اے سی
بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں تعلیمی پسماندگی کے باعث حکومت کی جانب سے پنجاب کے مختلف جامعات میں چند نشستیں مختص کی گئیں تھی جن کو مرحلہ وار ختم کرنے تسلسل کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے.
انھوں نے کہا کہ نئی پالیسی کے مطابق پنجاب میں قائم کِنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج, علامہ اقبال میڈیکل کالج اور نشتر میڈیکل کالج میں مختص نشستیں ختم کردیے گئے ہیں اور اِن نشستوں کو دیگر کم میرٹ والے جامعات میں منتقل کیا گیا ہے. بلوچستان میں میڈیکل کالجز میں کمی کے باعث درجنوں طالبعلم ہر سال انھی جامعات میں طب کے شعبے سے منسلک ہوتے ہیں اور اب نشستوں کا خاتمہ تعلیم دشمن پالیسیوں کے زمرے میں آتا ہے.
انھوں نے مزید کہا کہ دیگر صوبوں میں بلوچستان کےلیے مختص نشستوں کو سلسلہ وار ختم کیا جارہا ہے. اِس پہلے بہاؤلدین زکریا یونیورسٹی ملتان, جامعہ اسلامیہ بہاولپور اور پنجاب یونیورسٹی میں مختص نشستوں کا خاتمہ کیا جس کے خلاف بلوچ طالبعلموں نے ملتان سے لاہور پیدل لانگ مارچ کیا. اِس سے پہلے مختلف جامعات کے دیگر شعبوں میں مختص نشستیں ختم کر دی گئیں اور اب میڈیکل کالجز میں مختص نشستیں ختم کی جارہی ہے.
اپنے بیان کے آخر میں انھوں نے کہا کہ میڈیکل کالجز میں مختص نشستوں کا خاتمہ نہایت ہی تشویشناک ہے اور مذکورہ پالیسی کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے. اِس طرح کے ہتھکنڈے تعلیم دشمن پالیسی کے زمرے میں آتا ہے. ہم حکومت بلوچستان اور دیگر اعلی حکام سے درخواست کرتے ہیں کہ مذکورہ پالیسی کو منسوح کر کے جلدازجلد گزشتہ پالیسی بحال کی جائے. میڈیکل کالجز کے حوالے سے اگر یہیں پالیسی برقرار رہی تو تنظیم اِس عمل کے خلاف کسی بھی قسم کے احتجاج کا جمہوری حق رکھتی ہے.

Baloch Students Action Committee is a Student political organization that aims to work for the betterment of Education in Balochistan and politicizing the youth