بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی حیدر آباد زون کا جنرل باڈی اجلاس منعقد
اقبال بلوچ زونل صدر، شیراز شکیل جنرل سیکرٹری منتخب
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں “بلوچ لٹریسی کمپین” کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے بلوچ اکثریت علاقوں میں تعلیمی زبوں حالی کو مدنظر رکھتے ہوئے اِس تعلیمی مہم کا آغاز کیا جا ئے گا۔مذکورہ مہم کا مقصد بلوچ قوم کی شرح خواندگی میں اضافے اور بلوچستان سمیت ملک بھر کے بلوچ علاقوں میں بنیادی تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے لیے آگاہی مہم چلانے کے ساتھ ساتھ عملی بنیادوں پر جدوجہد کرنا ہے اور بلوچ اکثریت علاقہ جات میں موجود بنیادی تعلیمی اداروں اسکولوں ،کالجوں سے لیکر اعلیٰ تعلیمی اداروں کی فعالیت اور بہتری کیلیے منظم طریقے سے جدوجہد کرنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ آج کے اِس جدید دور میں تعلیم ہر انسان کا بنیادی حق ہے اورکسی بھی قوم کے لیے زندہ رہنے اور آگے بڑھنے کے لیے تعلیم ضروری ہے۔ایک سروے کے مطابق بلوچستان کی پچاس فیصد سے زائد عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کررہی ہے جس کی وجہ سے بیشتر لوگ اپنے بچوں کو بنیادی تعلیم دینے سے قاصر ہیں۔اس سروے کے مطابق بلوچستان بھر میں 2.3 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں چتھیس فیصد( 36 ٪) اسکول پانی کی سہولت سے محروم ہیں، چھپن فیصد (56٪) اسکولز میں بجلی کی سہولت نہیں اور پچیس فیصد (25٪)اسکولز کھنڈرات کے منظر پیش کررہے ہیں، ایک لاکھ پچاس ہزار اساتذہ کا ریکارڈ موجود نہیں اور تین لاکھ سے زائد جعلی طلباء کے ریجسٹریشن موجود ہیں۔
اس کے علاوہ ملک کے دیگر بلوچ علاقوں مثلا ڈیرہ غازیخان،راجن پور،جیکب آباد، کراچی کے بلوچ اکثریت علاقوں میں تعلیم زبوں حالی کا شکار ہے۔ان علاقوں کو بھی بنیادی تعلیمی سہولیات کے حوالے سے محروم رکھا گیا جس کی وجہ بلوچ قوم میں شرح خواندگی نہایت ہی کم ہے۔حکومت کی طرف سے ان علاقوں کو بالکل نظر انداز کیا گیا۔پرائمری اسکولز سے لے کرکالجز تک تعلیمی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔اس سے پہلے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی جانب سے بلوچستان کتاب کاروان، لائیبریری کمپین اور بُک ڈونیشن مہم چلائے گئے جو کہ تاہنوز کامیابی کے ساتھ جاری ہیں. اسی تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے بلوچ قوم کی شرح خواندگی کو معلوم کرنے اور بلوچ قوم کی شرح خواندگی کو بڑھانے کے لیے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی جانب سے ” بلوچ لٹریسی کمپین” کے نام سے ایک منظم مہم چلایا جائے گا۔
مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان کے آخر میں “بلوچ لٹریسی کمپین” کے پروگرامز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ لٹریسی کمپین دو حصوں پر مشتعمل ہوگا۔ کمپین کا پہلا حصہ ‘اسکول مہم’ پر مشتمل ہوگا جس میں پرائمری سے لے کر ہائی اسکولز کی فعالیت کیلیے ایک منظم آگاہی مہم چلایا جائے گا اور اسے موئثر بنانے کے لیے عملی طور پر جدوجہد کی جائے گی۔ کمپین کے دوسرے حصے میں کالجز اور یونیورسٹیز کے مسائل پر ایک منظم آگاہی مہم چلایا جائے گا۔ خواندگی مہم” کسی بھی غیر ترقی یافتہ اور مظلوم قوم میں خواندگی یا تعلیم کے شرح کو بڑھانے کیلیے ایک شعوری عمل ہے جس کے ذریعے لوگوں کے اندر بنیادی تعلیم کے حصول کے لیے شوق پیدا کرنا اور حکومت کو تعلیم کے مواقع پیدا کرنے کے لیے منظم انداز سے اپنا پیغام پہنچانا ہوتا ہے۔بلوچ عوام، طلباءو طالبات، سیاسی و سماجی کارکنان، تعلیمی و سماجی اداروں سے درخواست ہے کہ وہ اس کمپئن کو کامیاب بنانے کےلیے تنظیم کا ساتھ دیں اور مہم کا حصہ بنیں۔

Baloch Students Action Committee is a Student political organization that aims to work for the betterment of Education in Balochistan and politicizing the youth