بہاولدین زکریا یونیورسٹی میں بلوچ اور پشتون طلبا پر مقامی طلبا تنظیم کی جانب سے مسلح تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی
05/02/2020
بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں بہاولدین یونیورسٹی میں موجود بلوچ اور پشتون طلبا پر مسلح تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی ادارے کے احاطے میں اس طرح کے واقعات رونما ہونے سے طالبعلموں میں شدید خوف وہراس پایا جاتا ہے۔جامعہ زکریا میں زیر تعلیم غنڈہ گردعناصروں کی جانب سے کیمپس کے اندر بلوچ اور پشتون طلبا پرسرِ عام فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں بلوچستان اور فاٹا کے دو طالبعلم شدید زخمی ہوئے۔
انھوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے طالبعلم میلوں دور فاصلہ طے کر کے پنجاب کے اداروں میں زیر تعلیم ہیں لیکن وہاں بھی پُرامن ماحول میں اُن کی علمی و تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کی بجائے مختلف ہربوں سے ٹارچر کیا جا رہاہے۔ اس سے پہلے بھی پنجاب یونیورسٹی لاہور میں بلوچ اور پشتون طلبا پر تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے۔تعلیمی اداروں میں ایسے واقعات کا رونما ہونا، کیمپس کے اندر سر عام اسلحہ کی نمائش اور یونیورسٹی انتظامیہ کا ایسے عناصر کی پشت پناہی پر تعلیمی حلقوں میں شدید تشویش پایا جاتا ہے۔
اپنے بیان کے آخر میں انھوں نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہاؤلدین یونیورسٹی میں اسلح کلچرکی فروغ کیخلاف نوٹس لیکر غیر جانبدارانہ تحقیق کرکے ایسے پُرتشدد واقعات میں ملوث تمام عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور بلوچستان کے طالبعلموں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلیے عملی اقدامات کیے جائیں۔

Baloch Students Action Committee is a Student political organization that aims to work for the betterment of Education in Balochistan and politicizing the youth