حکومت بلوچستان تعلیمی ایمرجنسی کے دعوؤں کے بجائے عملی اقدامات کرکے تعلیمی صورتحال کو بہتر بنائیں۔
قلات پندران کے پرائمری اسکول کی بندش تعلیمی ایمرجنسی کے دعوؤں کی نفی ہے۔بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی
04/10/2019
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ قلات پندران کے پرائمری اسکول کی بندش بلوچستان میں تعلیمی محرومیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ حکومت بلوچستان کی عدم توجہی کی وجہ سے بلوچستان میں تعلیمی اداروں میں حالات مذید ابتری کی جانب جارہے ہیں۔ تعلیمی اداروں کی ابتر حالات بلوچستان حکومت کے تعلیمی ایمرجنسی کے دعوؤں کی مکمل نفی کرتی ہیں۔
تعلیمی شعبے میں بلوچستان دوسروں صوبوں کی بہ نسبت پسماندگی کا شکار نظر آرہا ہے جبکہ شرح خواندگی کے اعتبار سے بلوچستان آخری نمبر پر براجمان ہے۔یہ صورتحال انتہائی افسوسناک اور رفتہ رفتہ ایک قومی المیہ کی صورت اختیار کرتا جارہا ہے۔جس کے اثرات مستقبل میں مذید بھیانک روپ اختیار کرسکتے ہیں جس کا خمیازہ آنی والی نسلوں کو بھگتنا پڑے گا۔لیکن حکمران خواب خرگوش میں مبتلا ہونے کی وجہ سے عملی میدان کے بجائے سوشل میڈیا میں زیادہ متحرک نظر آتے ہیں۔
ترجمان نے اپنے بیان میں مذید کہا کہ گذشتہ روز قلات پندران میں پرائمری اسکول کی بندش کے خلاف کم سن طالب علموں نے احتجاج کیا اور حکومت وقت سے اسکول کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
ایک طرف بلوچستان میں تعلیمی ادارے موجود نہیں اور دوسری طرف ان اداروں میں عدم سہولیات کی وجہ سے طالب علموں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور دوسری جانب اداروں کی بندش سے مستقبل میں بلوچستان ایک ایسا بھیانک روپ اختیار کرلیں گا جس کا تصور ہم نہیں کرسکتے۔
ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں حکومت بلوچستان اور محکمہ تعلیم کو ہدف تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان تعلیمی ایمرجنسی کے اعلانات کرنے کے بجائے عملی اقدامات کریں تاکہ بلوچستان کے طالب علموں کے روشن مستقبل کو تاریکی سے بچایا جاسکے۔

Baloch Students Action Committee is a Student political organization that aims to work for the betterment of Education in Balochistan and politicizing the youth