• Latest
  • Trending
قتل کی یاداشتیں۔ ڈاکٹر صبیحہ بلوچ

قتل کی یاداشتیں۔ ڈاکٹر صبیحہ بلوچ

May 20, 2020
دو مارچ، بلوچی دود ءُ زِھنی گُلامی

دو مارچ، بلوچی دود ءُ زِھنی گُلامی

March 2, 2023

راجی زبان

February 21, 2023
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی حیدر آباد زون کا جنرل باڈی اجلاس منعقداقبال بلوچ زونل صدر، شیراز شکیل جنرل سیکرٹری منتخب

ماتی زبانانی روچ ءُ مئے ڈبہ

February 21, 2023
گوگی، ماتی زُبان ءُ بلوچ– رفیق بلوچ

گوگی، ماتی زُبان ءُ بلوچ– رفیق بلوچ

February 21, 2023
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی حیدر آباد زون کا جنرل باڈی اجلاس منعقداقبال بلوچ زونل صدر، شیراز شکیل جنرل سیکرٹری منتخب

لمئی بولی تا جہانی دے آ “زبان راجی پجار ءِ ” نا پن اٹ تیوہ ہنکین آتے ٹی مجلس اڈ تننگ مرو۔

February 10, 2023
گبرائیل بوریکءُ دنیاءِ سیاسی سیتانی رکینگءِ جنگ

گبرائیل بوریکءُ دنیاءِ سیاسی سیتانی رکینگءِ جنگ

February 10, 2023
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی حیدر آباد زون کا جنرل باڈی اجلاس منعقداقبال بلوچ زونل صدر، شیراز شکیل جنرل سیکرٹری منتخب

تربت یونیورسٹی میں فیسوں کا بے تحاشہ اضافہ نوجوان نسل کو اعلی تعلیم سے دور رکھنے کے مترادف ہے۔

January 19, 2023
Understanding the Colonial Education System with Freire’s ‘Pedagogy of the Oppressed

Understanding the Colonial Education System with Freire’s ‘Pedagogy of the Oppressed

January 10, 2023
میانی اَہد ءِ بلوچ کنفریڈیسی ءَ بگرداں 1876ءِقلات –انگریز پیمان ءَ

میانی اَہد ءِ بلوچ کنفریڈیسی ءَ بگرداں 1876ءِقلات –انگریز پیمان ءَ

December 23, 2022
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی حیدر آباد زون کا جنرل باڈی اجلاس منعقداقبال بلوچ زونل صدر، شیراز شکیل جنرل سیکرٹری منتخب

بلوچستان میں اسکولوں کی نذر آتش کرنے کے خلاف سخت احتجاجی عمل اپنایا جائے گا۔

December 6, 2022
بلوچ راجدوستی ءِ جُنز 1920-1948 ۔۔۔عادل بلوچ

بلوچ راجدوستی ءِ جُنز 1920-1948 ۔۔۔عادل بلوچ

December 1, 2022
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی ٹنڈوجام زون کا جنرل باڈی اجلاس منعقد

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی ٹنڈوجام زون کا جنرل باڈی اجلاس منعقد

November 30, 2022
Advertisement
No Result
View All Result
  • HOME
  • EDITORIAL
  • REPORT
  • ARTICLES
    • All
    • BALOCHI
    • BRAVI
    • ENGLISH
    • URDU
    دو مارچ، بلوچی دود ءُ زِھنی گُلامی

    دو مارچ، بلوچی دود ءُ زِھنی گُلامی

    گوگی، ماتی زُبان ءُ بلوچ– رفیق بلوچ

    گوگی، ماتی زُبان ءُ بلوچ– رفیق بلوچ

    گبرائیل بوریکءُ دنیاءِ سیاسی سیتانی رکینگءِ جنگ

    گبرائیل بوریکءُ دنیاءِ سیاسی سیتانی رکینگءِ جنگ

    Understanding the Colonial Education System with Freire’s ‘Pedagogy of the Oppressed

    Understanding the Colonial Education System with Freire’s ‘Pedagogy of the Oppressed

    میانی اَہد ءِ بلوچ کنفریڈیسی ءَ بگرداں 1876ءِقلات –انگریز پیمان ءَ

    میانی اَہد ءِ بلوچ کنفریڈیسی ءَ بگرداں 1876ءِقلات –انگریز پیمان ءَ

    African Nationalism

    African Nationalism

    • URDU
    • ENGLISH
    • BALOCHI
  • STATEMENT
  • BOOK REVIEW
  • INTERVIEW
  • NIVISHT MAGAZINE
  • BOOK
  • GALLERY
  • CONTACT
BALOCHSTUDENTACTIONCOMMITTEE
No Result
View All Result

قتل کی یاداشتیں۔ ڈاکٹر صبیحہ بلوچ

by bsac_admin
May 20, 2020
in ARTICLES, URDU
0
قتل کی یاداشتیں۔ ڈاکٹر صبیحہ بلوچ

قتل کی یاداشتیں
تحریر: ڈاکٹر صبیحہ بلوچ
کئی دنوں سے ایک ڈرامائی تحریر لکھنا چاہتی تھی جسے ” سات لاشیں ” کی عنوان دینا چاہتی تھی، یہ لاشیں چند جنگجو کرداروں کی ہیں، جنہیں میں اپنے خیالات سے بنانا چاہتی ہوں “بہادر جنگجو خواتین” جن کی زندگی عام کرداروں سے نکل کر ایک تاریخ کو تشکیل دے دیتی ہیں، یہ ایک ڈرامائی اور خیالاتی تخلیق ہے، جسے محسوس بھی تبھی کر سکتی تھی جب میں اسے اسی طرح سے تخلیق کر پاتی جیسے میں سوچ رہی تھی۔مگر پھر اْس رات یہ ڈرامائی تحریر ایک ڈراؤنے حقیقت کی طرح نمودار ہوئی۔۔ گھر سے ایک حادثے کی اطلاع ملی، جب پہنچی تو ہال میں قدم رکھنے کی جگہ نہیں تھی، تین چارپایوں پر چار میتیں رکھی ہوئی تھیں اور ارد گرد چاروں اطراف ماتم زدگان۔۔۔۔
گاڑی میں کتنے لوگ تھے؟ جواب ملا، سات، اور باقی؟ انہیں شدید زخمی حالت میں کراچی لے جا رہے ہیں۔ ذہن میں ڈرامائی تحریر گردش کر رہی تھی “سات لاشیں “، محسوس ہورہی تھی کہ ابھی اطلاع آئے گی کہ باقی تینوں کی بھی لاشیں آ رہی ہیں۔۔۔ نہیں, بس اب اور نہیں، وہ ڈرامائی تحریر یوں نہ تھی مگر میرے زخمی خیالات میں اسی طرح بس گئی وہ ” سات لاشیں ” جنگجووں کی تھیں مگر یہ چار لاشیں ایسے لوگوں کی تھیں جنہوں نے کوئی جنگ ہی نہیں لڑی مگر ہار گئے، پھر اس روڈ نے ایک ہی گھر کے چار لوگوں کو قتل کر دیا اور ہم نے پھر سے اسے حادثہ کہہ کر بری الذمہ ہوگئے۔۔
بلوچستان میں سالانہ ہزاروں لوگ ٹریفک حادثات کا نشانہ بن جاتے ہیں، ڈپٹی کمشنر سے لیکر مزدور تک زندگی کے تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے لوگ ان قاتل سڑکوں پر قتل ہو چکے ہیں۔ کسی نے انہیں قاتل شاہرا ہ لکھا تو کسی نے خونی روڈ مگر اس قاتل کے خلاف کوئی سنوائی نہیں ہوئی، نوجوانوں نے کچھ دن سوشل میڈیا کیمپئن چلائی کہ اس شاہراہ کو ڈبل کیا جائے، نجیب زہری اور اسکے ساتھیوں نے کراچی سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا فیصلہ کیا تاکہ سوتے حکمرانوں کو جگایا جاسکے، مگر نتیجہ کیا نکلا؟
ایم پی اے شکیلہ نوید کی ٹویٹ میں نتیجہ درج تھا
اطلاعات کے مطابق وفاقی حکومت نے کوئٹہ ٹو کراچی روڈ کو ڈبل کرنے سے انکار کر دیا ہے، قانون کے مطابق یومیہ ایک لاکھ سے زیادہ گاڑیاں گزرتی ہوں تو ڈبل کیا جاتا ہے جس کا مطلب ہے بلوچستان کا کوئی قومی شاہراہ ڈبل نہیں ہو سکتا۔
یہ تھا وفاق کا جواب، سالانہ سینکڑوں قتل کرنے کے باوجود یہ شاہراہ بری ہوگیا، اور قصور بھی تو صرف شاہراہوں کا نہیں۔ جب یہ حادثوں کو صورت میں وار کرتے ہیں تو بچانے والے مسیحا بھی تو نہیں ہوتے۔ ٹراما سینٹرز جو میلوں دور فاصلوں پر موجود ہیں وہاں تک ”مقتول“ کو کس طرح پہنچایا جاتا ہے؟ جب جسم کی ساری ہڈیاں ٹوٹ چکی ہوں اور خون مسلسل بہہ رہا ہو تو زندگی کتنے قدم تک ساتھ دے پائے گی؟ اور جو ایمرجنسی سینٹر PPHI نے قائم کئے ہیں وہاں پر کیا کسی ڈاکٹر کو ATLS ایڈوانس ٹراما لائف سپورٹ پر دسترس حاصل ہے؟ کیا وہاں پر بلڈ گروپ معلوم کرنے والا محلول موجود ہے؟ پھر ایک فرد سے خون نکال کر نہ جمنے دینے والے محلول میں ملا کر دوسرے زخمیوں کو لگانے کی سہولت موجود ہے؟ اگر نہیں تو انہیں کیوں بنایا گیا ہے؟ صرف ایک پٹی باندنے کے لیے؟ جو کوئی عام شہری اپنا پٹو باندھ کر بھی کر سکتا ہے, اسکے علاؤہ ہزاروں کلو میٹر کے احاطے تک سپیڈ کیمرہ نام کی چیز موجود نہیں اگر ہو بھی تو شائد ہی آ ج تک کوئی پکڑا گیا ہو، اور بلوچستان کو تو ان تمام لاشوں کے لیے انصاف نہ ملا جو دن دہاڑے قتل ہوئے، ان حادثوں کو تو ابھی تک قتل بھی کہا نہیں جاتا، حادثہ کہا جاتا ہے۔ میں اگر کسی چیز کے لیے درخواست کروں تو پہلی یہی ہوگی کہ خدارا انہیں حادثہ نہ کہیں، قتل ہیں، قتل ہی کہناچاہیے۔
نجیب زہری اور انکے ساتھیوں نے جب لانگ مارچ کا ارادہ کیا تو انہیں کسی نے بتایا نہیں کہ “یا ہِچ یا اوچ”مانگئے، اگر ڈبل روڈ چاہتے ہو تو ساتھ میں ہر 50کلو میٹر کے لیے ایک ایمبولینس، ایک ٹراما سینٹر، ATLS کے اصولوں پر ٹریننگ شدہ عملہ مانگیں اگر نہیں تو صرف اتنا مانگیں کہ قانوناً ان سڑکوں پر مرنے والوں کو حادثہ نہیں قتل کہا جائے۔۔۔۔
لانگ مارچ کیجئے مگر امید نہ رکھنا کہ کچھ ہوگا، ہزاروں کلو میٹر چلنے کے باوجود کسی کو کسی کا کھویا ہوا بھائی نہیں ملا، سینکڑوں کلو میٹر چلنے کے بعد کسی کو منشیات سے چھٹکارا نہیں ملا۔۔۔۔جب تمہارے گھروں میں آ نے والے چار چار لاشیں انہیں جگاتے نہیں تو تمہارے پیروں کے چھالے کس کھاتے میں۔۔۔۔۔۔ ہاں ہم خود ایک کام کرسکتے ہیں، ہم قتل کی یاداشتیں محفوظ کر لیتے ہیں، جیسے اپنوں کو یاد رکھنے کے لیے عمارتیں بنائی جاتی ہیں ہم بھی کچھ ایسا بناتے ہیں۔۔۔۔۔ چند پیسے جمع کرکے، اینٹیں اور سیمنٹ خرید کر، روڈ کے ساتھ ساتھ چند فٹ اونچے مقبرے بناتے سکتے ہیں پھر ان کے اوپر اْس تباہ شدہ گاڑی کو آ ویزں کر دیتے ہیں، جیسے کسی عمارت پر گنبد آ ویزں کی جاتی ہے، کراچی سے کوئٹہ، مکران سے بسیمہ تک روڈ کے کنارے کنارے، یہ قتل کی یاداشتیں نمایاں ہوجاتی ہیں تو لوگ انہیں حادثہ کہنا بند کر دینگے، قتل کی یاداشتیں نمایاں ہوجائیں تو لوگ خود شائد رفتار کم رکھیں، قتل کی یاداشتیں نمایاں ہوجائیں تو ہر ملبے کو دیکھ کر اندازہ ہو گا کہ اس ٹوٹی ہوئی گاڑی میں کتنی ہڈیاں ٹوٹے ہونگی؟ کتنی چیخیں نکلی ہونگی؟ کتنی زندگیاں ہارگئی ہونگی؟ کتنے خواب خاکستر ہونگے؟ کتنے ارمان مٹی بن گئے ہونگے؟ کتنی روحیں زندہ جل گئی ہونگی؟ قتل کی یاداشتیں نمایاں ہوجائیں تو مرنے والوں کے قتل کے لیے مرحوم ڈرائیور پر ایف آئی آر نہیں کرایا جائے گا۔۔۔۔۔ چلو آ جاؤ نمرہ، نجیب زہری اور وہ تمام ماتم زدگان جو اپنے پیارے اس سڑک پر کھو چکے ہیں، چلو آ جاؤ ہم اپنوں کے قتل کی یاداشتیں محفوظ کر لیتے ہیں۔

bsac_admin

Baloch Students Action Committee is a Student political organization that aims to work for the betterment of Education in Balochistan and politicizing the youth

ShareTweetShare
bsac_admin

bsac_admin

Baloch Students Action Committee is a Student political organization that aims to work for the betterment of Education in Balochistan and politicizing the youth

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Search

No Result
View All Result

Recent News

دو مارچ، بلوچی دود ءُ زِھنی گُلامی

دو مارچ، بلوچی دود ءُ زِھنی گُلامی

March 2, 2023

راجی زبان

February 21, 2023
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی حیدر آباد زون کا جنرل باڈی اجلاس منعقداقبال بلوچ زونل صدر، شیراز شکیل جنرل سیکرٹری منتخب

ماتی زبانانی روچ ءُ مئے ڈبہ

February 21, 2023

The website of Baloch Students Action Committee (BSAC) is an attempt to create political and social awareness among the Baloch Youth.

Recent News

  • دو مارچ، بلوچی دود ءُ زِھنی گُلامی
  • راجی زبان
  • ماتی زبانانی روچ ءُ مئے ڈبہ

© 2020 BSAC - by BSAC_Technician Team.

No Result
View All Result
  • HOME
  • EDITORIAL
  • REPORT
  • ARTICLES
    • URDU
    • ENGLISH
    • BALOCHI
  • STATEMENT
  • BOOK REVIEW
  • INTERVIEW
  • NIVISHT MAGAZINE
  • BOOK
  • GALLERY
  • CONTACT

© 2020 BSAC - by BSAC_Technician Team.

Go to mobile version